حضرت محمدﷺ کی تنبیہ
۳۰ ستمبر ۲۰۱۵
اِس خواب میں اللہﷻ،حضرت محمدﷺ اور میں ایک جگہ اکٹھےہوتے ہیں۔ میں اپنے خیالوں میں گُم بیٹھا ہوتا ہوں تو حضرت محمدﷺ مجھ سے پوچھتے ہیں ’’میرا بیٹا گُم سُم کیوں بیٹھا ہے؟‘‘ میں جواب میں کہتا ہوں ’’آپ نے جو کام میرے ذمّہ لگایا ہے وہ بہت مشکل ہے۔ اب تک بہت تھوڑے لوگوں نے میرا اور میرے خوابوں کا یقین کیا ہے۔ کچھ لوگ تو اِس انتظار میں بیٹھے ہیں کہ دیکھو اِس کے خواب سچے ہوتے بھی ہیں یا نہیں، اور اللہ ہی بہترجانتا ہے کہ یہ سچ بھی بول رہا ہے یا نہیں۔ باقی سب نے تو مجھے دیوانہ سمجھ رکھا ہے اور وہ میرا ساتھ دینے کو گناہ سمجھتے ہیں۔
یہ سن کرحضرت محمدﷺ تھوڑا جلال میں آ گئے اور میری طرف تیزی سے بڑھ کر کہنے لگے۔ ’’قاسم! میرا یہ پیغام پوری امت تک پہنچا دو کہ جو تمہارا ساتھ دے گا اور تمھارے ساتھ کھڑا ہو گا وہ ایسے ہی ہے جیسے وہ میرا ساتھ دے رہا ہے اور میرے ساتھ کھڑا ہے۔ کیونکہ تم جو کچھ کر رہے ہو وہ اللہﷻ اور میرے کہنے پہ کر رہے ہو۔ اس لیے اللہﷻ ایسے لوگوں کو دُگنا اجر دے گا۔ دیکھو ! جو تمہارا ساتھ دے رہا ہے، اللہﷻ خود اُن کا نام سونے کے اوراق پہ سنہری حروف سے لکھتا جا رہا ہے۔ میرے بیٹے! اللہﷻ نیک کام کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔ اور جو تمہارا ساتھ نہیں دے رہا، وہ دراصل اپنا ہی نقصان کر رہا ہے۔
Komentar