بسم اللہ ارحمٰن الرحیم
9 اکتوبر 2017، کو محمد قاسم نے خواب میں دیکھا کہ میں لوگوں کو اپنا خواب سنا رہا ہوتا ہوں کہ ایک زلزلہ آۓ گا اور ہماری وہ عمارتیں جو مضبوط نہیں ہیں وہ تباہ ہو جایئں گی اور اس سے ہمارے لیۓ ایک بہت بڑی مشکل کھڑی ہو جاۓ گی، مگر لوگوں نے کہا کہ یہ محض ایک خواب ہے- میں نے ان سے کہا کہ ہم جس عمارت میں کاروبار کرتے ہیں اس میں بہت بڑی دراڑیں پڑ چکی ہیں اور اس کو نقصان پہنچ چکا ہے لیکن وہ کہنے لگے کہ بہت سے زلزلے پہلے بھی آ چکے ہیں لیکن ہم ابھی بھی اسی حالت میں ہی موجود ہیں اور ہمیں کچھ بھی نہیں ہوا - میں نےان سے کہا کہ ہاں مگر یہ عمارتیں مزید زلزلے برداشت نہیں کر سکیں گی اور یہ گر جایئں گی- پھر میں ایک عمارت میں جاتا ہوں جس میں میں اور میرے خاندان کے لوگ کاروبار کر رہے ہوتے ہیں اور یہ بری طرح نقصان زدہ ہوتی ہے اور اس میں بہت بڑی دراڑیں پڑی ہوتی ہیں- میں اپنے خاندان کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ اگر زلزلہ آیا تو ہمیں اس عمارت سے فور"ا نکلنا ہو گا کیونکہ یہ تباہ ہو جاۓ گی مگر وہ اپنے کام میں مصروف رہتے ہیں اور کچھ دیر بعد جب کچھ بھی نہیں ہوتا تو میں سوچتا ہوں کہ زلزلہ نہیں آۓ گا اور اپنے کام میں مصروف ہو جاتا ہوں-
مصروف ہو جاتا ہوں- لیکن اچانک زمین تھوڑا ہلنا/کانپنا شروع کر دیتی ہے اور میں نے دیکھا کہ پنکھا اور کچھ دوسری چیزیں تھوڑا ہلنا شروع کر دیتی ہیں تو میں اپنے آپ سے کہتا ہوں کہ زلزلہ آ رہا ہےاور مجھےاس عمارت سے باہر نکلنا چاہیے، پھر میں زور سے چلّاتا ہوں کہ زلزلہ آ رہا ہے اس عمارت سے باہر نکلو اور جب میں سیڑھیوں سے نیچے اتر رہا ہوتا ہوں تو ایک بہت ہی شدید زلزلہ آتا ہے اور وہ عمارت بہت زیادہ ہلنا شروع ہو جاتی ہے- میں باہر جاتا ہوں اور میری بائیں جانب سڑک کی دوسری طرف ایک بہت بڑی عمارت ہوتی ہے جس میں پہلے ہی دراڑیں پڑی ہوتی ہیں اور میں افسوس کرتا ہوں کہ اس کے گرنے سے ہمارا بہت بڑا نقصان ہو گا- میرے خاندان کے کچھ لوگ بھی عمارت سے باہر نکل آتے ہیں اور میں کہتا ہوں کہ یہاں سے بھاگو کیونکہ جب یہ عمارت گرے گی تو اس کے کچھ حصے بھی گریں گے اور ان سے بہت زیادہ دھول مٹی بھی آۓ گی اور میں مخالف سمت میں بھاگنا شروع کر دیتا ہوں اور پھر باقی عمارتیں بھی گرنا شروع ہو جاتی ہیں، اور لوگ پریشانی میں ہر طرف بھاگنا شروع کر دیتے ہیں- میں بھاگ کر اپنے گھر پہنچتا ہوں اور میں نے دیکھا کہ تمام کاروباری عمارتیں گر چکی ہوتی ہیں اور میں کہتا ہوں کہ یہ نقصان بہت بڑا ہے اور پورا نہیں ہو سکتا- جب میں گھر پہنچتا ہوں تو دیکھتا ہوں کہ میرا گھر صحیح سلامت ہے اور اسکو کوئی نقصان نہیں ہوا کیونکہ ہمارے گھر مضبوط ہیں اور یہ شدید زلزلے برداشت کر سکتے ہیں لیکن ہماری کاروباری عمارتیں مضبوط نہیں تھی-
مضبوط نہیں تھی جب میں گھر آتا ہوں تو میرے گھر والے جو عمارت میں میرے ساتھ تھے وہ بھی گھر پہنچ آتے ہیں اور کوئی مجھ سے پوچھتا ہے کہ کیا ہوا؟ تو میں کہتا ہوں کہ تمام کاروباری عمارتیں اور گھر تباہ ہو چکے ہیں اور لوگ پریشانی کے عالم میں یہاں وہاں بھاگ رہے ہیں اور عمارتوں کے گرنے کی وجہ سے دھول مٹی ہر طرف پھیل رہی ہے- کسی اور نے پوچھا اب ہم کیا کریں، اس مسئلے کا کیا حل ہے؟ میں کہتا ہوں کہ میں نے تم سب کو پہلے خبردار کیا تھا کہ ایسا ہونے والا ہے لیکن کسی نے میری نہ سنی، مجھے نہیں پتہ کہ اس کا کیا حل نکالا جاۓ! کم از کم کچھ گھر تو محفوظ ہیں- پھر ہم ایک دوسرے محفوظ مقام پر جاتے ہیں اور ہر کوئی پریشان اور افسردہ ہوتا ہے- ایک جگہ پر لوگ تباہ شدہ عمارتوں کو دیکھ کر آپس میں یہ کہ رہے ہوتے ہیں کہ کہاں گیا وہ وقت جب یہ تمام عمارتیں اپنی جگہ پر کھڑی تھیں اور ہم سب خوش تھے اور اب سب کچھ تباہ ہو چکا ہے- ایک شخص نے پوچھا کہ قاسم! اب ہمارا کیا ہو گا؟ کچھ ایسا کرو کہ سب ٹھیک ہو جاۓ- میں اداس ہو جاتا ہوں اور سوچتا ہوں کہ میں تو کیا کوئی بھی اس صورتحال میں کچھ نہیں کر سکتا، صرف اللہ ہی ہماری مدد کر سکتا ہے-
Komentar