پسند نوکر | محمد قاسم خواب


۲۰۱۷
میں اِس خواب میں اپنے آپ کو مسجد نبوی میں بیٹھا دیکھتا ہوں۔ میں بہت خوش ہوتا ہوں کہ میں ایک پرسکون اور پاک مسجد میں ہوں۔ پِھر حضرت محمد ﷺ میرے سامنے آ کر بیٹھتے ہیں۔ آپ ﷺ کے ہاتھ میں چار بڑے سائز کے سونے کے کاغذ ہوتے ہیں ۔

آپ ﷺ بڑے پرجوش انداز میں فرماتے ہیں ’’قاسم! میرا یہ پیغام ایک بار پِھرمیری امت تک پہنچا دو کہ جو تمہارا ساتھ دے گا وہ ایسے ہی ہے جیسے اُس نے میرا ساتھ دیا اور وہ قیامت کے دن بھی میرے ساتھ ہو گا‘‘۔

’’قاسم! میرا یہ پیغام اُن لوگوں تک پہنچا دو جو میرے اِس کام میں تمھارے ساتھ ہیں، وہ یہ نہ سوچیں کہ اُن کا یہ کام نیکی میں شمار کیا بھی جا رہا ہے یا نہیں۔ قاسم! چاہے کوئی چھوٹا سا کام ہی کیوں نہ ہو، وہ یہ نہ سمجھیں کہ اِس کے کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ قاسم! چاہے کوئی چھوٹی سی بھی کاوش کرے گا تو اللہ ﷻ اُسے ضائع نہیں کرے گا، بلکہ اللہ ﷻ اُن کے کاموں کو کئی گُنا بڑھا کر لکھتا ہے‘‘۔

’’یہ کوئی معمولی کام نہیں جو یہ لوگ کر رہے ہیں۔ وہ یہ نہ سوچیں کہ مجھے اُن کے ناموں اور کام کا نہیں پتا۔ اللہ ﷻ جن لوگوں کے نام اِن سونے كے کاغذوں پرلکھ رہا ہے، میں اُن کے نام پڑھتا رہتا ہوں اور جو کام وہ کرتے ہیں اللہ ﷻ مجھے اُن سے آگاہ کرتا رہتا ہے۔ اُن لوگوں کو چاہیئے کہ پریشان نہ ہوں، وہ قیامت کے دن میرے ساتھ ہوں گے۔ اور جو سونے کے کاغذ اللہ ﷻ مجھے دیتا جا رہا ہے، میں انھیں اپنے پاس سنبھال کررکھ رہا ہوں۔ اِن کاغذوں پراُن لوگوں کے نام موجود ہیں جو مشکل وقت میں تمھارے ساتھ ہیں۔ قاسم! میرا سچا اسلام پوری دنیا میں اللہ ﷻ کی مدد سے پھیل کررہے گا، تم میرا یہ پیغام اُن لوگوں تک ضرور پہنچا دینا‘‘۔

میں حضرت محمد ﷺ کے سامنے کچھ نہیں بولتا صرف آپ ﷺ ہی بات کرتے ہیں۔ میرا دل چاہ رہا تھا کہ اُن کاغذوں پہ لکھے گئے نام پڑھوں مگرآپ ﷺ کے سامنے مجھے ایسا کرنے کی ہمت ہی نہیں ہوئی اور میں بالکل خاموش اور ساکت بیٹھا رہا۔

Komentar