دسمبر ۲۰۱۵
اِس خواب میں دیکھتا ہوں کہ ایک بڑا سا کمرہ ہے۔ کمرے کی دیوار پہ ایک بڑے سائز کا پینٹ بورڈ لگا ہوتا ہے اور اُس کے ساتھ مختلف رنگ اورپینٹ برش رکھے ہوتے ہیں۔ میں پینٹ بورڈ کے پاس ہی بیٹھا ہوتا ہوں۔پینٹ بورڈ کے سامنے کچھ فاصلے پرتین، چار گائیں چارہ کھا رہی ہوتی ہیں۔ اچانک اللہﷻ مجھےفرماتا ہے ’’قاسم! اِس پینٹ بورڈ پہ بالکل ویسی تصویر بناؤ جیسی کہ میں نے تجھے خوابوں میں دکھائی ہے‘‘۔
میں بورڈ کے ایک طرف سے تصویربنانا شروع کرتا ہوں۔ میں بالکل ویسی ہی تصویربنا رہا ہوتا ہوں جیسی اللہﷻ چاہتا ہے۔ پِھر میں آہستہ آہستہ اکتانا شروع ہو جاتا ہوں اور بڑی ہمت کر کے تقریباً آدھے پینٹ بورڈ پہ تصویربنا پاتا ہوں اورتھک جاتا ہوں۔ میں اپنے آپ سے کہتا ہوں، ’’قاسم! اِس سے زیادہ مجھ سے یہ تصویرنہیں بن پائے گی‘‘۔ میں اِس تصویر کا صرف آدھا حصہ مکمل کر پاتا ہوں۔ میں اِس تصویر کو نامکمل چھوڑ کرکمرے کے دروازے کی جانب چل پڑتا ہوں۔
ابھی میں دروازے کی طرف جا رہا ہوتا ہوں اور ساتھ اپنی بنائی ہوئی تصویر کو بھی دیکھتا جاتا ہوں اور کہتا ہوں میں نے پوری کوشش کی کہ اللہﷻ کے حکم کی تعمیل کروں، مگر نہیں کر سکا۔ عین اُس وقت اللہﷻ اُن گائیوں کو حکم دیتا ہے کہ جو تصویرباقی رہ گئی ہے، اُسے مکمل کرو۔ تو وہ گائیں اپنی اگلی ایک ٹانگ سے برش اور دوسری ٹانگ سے رنگ اٹھا کر باقی تصویر بنانا شروع کر دیتی ہیں۔ میں حیران رہ جاتا ہوں کہ یہ تو جانور ہیں، یہ اتنی ذہین کیسے ہو گئیں؟ میں تیزی سے اُن کی طرف بڑھتا ہوں مگر وہ بڑی تیزی سے تصویر مکمل کر لیتی ہیں۔ اُن میں سے ایک گائے تصویر کے ایک کونے میں میرا نام بھی لکھتی ہے۔ وہ میرے واپس پہنچنے سے پہلے ہی تصویر مکمل کر کے دوبارہ سے چارہ كھانا شروع کر دیتی ہیں۔ میں وہاں پہنچ کراُن سے بات کرتا ہوں مگر وہ کوئی جواب نہیں دیتیں۔ وہ تصویر بہت خوبصورت ہوتی ہے۔ پِھر اِس کے بعد اُس تصویرکی دُھوم پوری دنیا میں پھیلتی ہے اور لوگ مجھے کہتے ہیں ’’قاسم! کیا بات ہے تم تو بہت ہی اچھے مصوّرہو‘‘۔ تو میں کہتا ہوں ’’نہیں، بلکہ اللہﷻ سب سے بہتر مصوّرہے‘‘۔
اِس کے بعد ایک بہت ہی بڑی اور خوبصورت تصویر اللہﷻ خود بناتا ہے مگر اللہﷻ تصویر کے ایک کونے میں میرا نام (محمد قاسم) لکھ دیتا ہے۔ ایسی تصویر نہ کسی نے پہلے بنائی ہوتی ہے اور نہ کسی نے دیکھی ہوتی ہے۔ جو کوئی بھی اِس تصویر کو دیکھتا ہے تو بس ’’سُبحان اللہ‘‘ کہتا ہے۔ ہر دیکھنے والا یہی سمجھتا ہے کہ یہ تصویرمیں نے بنائی ہے۔ میں خود بھی جب اِس تصویر کو دیکھتا ہوں تو میرے پاس بھی ماسوائے ’’سبحان اللہ‘‘کے اِس کی تعریف کے لیے اور کوئی الفاظ نہیں ہوتے ۔
بڑے بڑے میڈیا والے مجھ سے پوچھتے ہیں کہ اِس تصویر کا آئیڈیا کہاں سے ملا اور یہ تصویر کیسے بنائی؟ میرے دِل میں سوائے اِس کے اور کوئی جواب نہیں ہوتا کہ اللہﷻ سب سے بڑا تدبیر کرنے والا ہے۔ اُس نے ایسی تدبیر کی کہ سب لوگ یہی سمجھ رہے ہیں کہ یہ سب کچھ میں نے کیا ہے۔ حالانکہ اِس میں میرا کوئی کمال نہیں ہے۔ بیشک، اللہﷻ جس کو چاہتا ہے عزت دیتا ہے۔ پِھرمیں مطمئن ہو جاتا ہوں کہ میرے سارے کام اللہﷻ نے کر دیئے ہیں، اب باقی زندگی اللہﷻ کی رحمتوں اور برکتوں والی زندگی ہے۔
Komentar